Bazm e Urdu - The urdu poetry app

مجبور ہوں میں کچھ اِس قدر کہ رو نہیں ہوں پا رہا

By: NEHAL INAYAT GILL

مجبور ہوں میں کچھ اِس قدر کہ رو نہیں ہوں پا رہا
دے رہی ہے زندگی تسلیاں مگر مرتا ہوں میں جا رہا

سردیوں کی رات ہے غم ہے مجھے ترے فراق کا
کانپ رہا ہے جسم سارا میرا میں تیلیاں ہوں جلا رہا

اپنے دیارِ عشق میں تنہا پھر رہا ہوں اِدھر اُدھر
بکھرے پڑے ہیں ارمان سبھی اور میں ہوں اُنکو اُٹھا رہا

حیران ہیں سب دیکھ کر میرے ہاتھوں میں شراب کی بوتلیں
اب سبھی کو کیا میں سمجھاؤں میں کسی کو ہو ں بھلا رہا

جی کرے میں سب کو کاٹ دُوں دیکھا جاتا نہیں منظر آج کا
بغاوت پہ نہ اُتروں تو کیا کروں میری جان کو ہے ستایا جا رہا

مجھے مان کیا ہے دعاؤں پہ ، مجھے ناز کیا ہے خدائی پہ
مجھ سے چھین رہے ہیں پیار کو اور خدا ہے میرا مسکرا رہا

گلشن سے میں ہوں نکالا گیا میرے تڑپ رہے ہیں خواب سبھی
نہالؔ بستر بناکے خاڑ کا میں خوابوں کو ہوں سُلا رہا


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore