Bazm e Urdu - The urdu poetry app

آزادی چاہتی ہے

By: UA

دم گھٹتا ہے روح پھڑپھڑاتی ہے
جیسے جسم سے آزادی چاہتی ہے

ایک پل کے لیے بھی چین سے نہیں رہتی
خود بھی تڑپتی ہے مجھے بھی تڑپاتی ہے

بیقراری میں گھلتی رہتی ہے
جانے کس سمت جانا چاہتی ہے

دم گھٹتا ہے روح پھڑپھڑاتی ہے
جیسے جسم سے آزادی چاہتی ہے

نہ خماری ہے نہ بیداری ہے
نیند بھی اب نہیں ہماری ہے

اب تو رک رک کے سانس چلتی ہے
دم نکلتا کبھی سنھبلتا ہے

روح بے طرح تلملاتی ہے
کیوں میری جان کو جلاتی ہے

کس لئے مجھ کو یہ ستاتی ہے
دم گھٹتا ہے روح پھڑپھڑاتی ہے
جیسے جسم سے آزادی چاہتی ہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore