By: نیاز سلطانپوری
بھائی بدل گیا کبھی بیٹا بدل گیا
آیا جو وقت خون کا رشتہ بدل گیا
ہر ظلم ناروا کا مخالف رہا تھا جو
منصب ملا تو اس کا بھی لہجہ بدل گیا
وہ سیدھے سادے لوگ وہ چوپال اب کہاں
ایک ایک کرکے گاؤں کا نقشہ بدل گیا
پتھر وہی گلی بھی وہی لوگ بھی وہی
لیکن ستم شعار کا پیشہ بدل گیا
دریا دلی پہ اپنی بہت ناز تھا اسے
دیکھی ہماری پیاس تو رستہ بدل گیا
کیسے ہمارے گاؤں کا ہوتا کوئی وکاس
کرسی بدل گئی کبھی نیتا بدل گیا
اب انقلاب دہر کی باتیں کہاں نیازؔ
جس فکر و فن پہ ناز تھا کب کا بدل گیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?