By: Ishraq Jamal Ashar Chishti
نظروں میں خون دل میں عداوت لیئے ہوئے
وہ پھر سے اٹھ کھڑا ہے بغاوت کیئے ہوئے
رہزن کو روکنے کی دہائی تو دی مگر
تخریب کے اشارے تھے کیونکر دیئے ہوئے
رستے ہوئے زخم کا بتاتا ہے وہ علاج
جسکے کریدنے سے زخم یہ ہرئے ہوئے
کینہ بغض چھپائے وہ غم میں شریک ہے
لذت سے دیکھتا ہے میرے گھر جلے ہوئے
دست دراز آیا ان ہی چاکوں کی طرف
ذلت کے اس نگر میں تھے اب تک سلے ہوئے
مردے اکھاڑتا ہے لگانے کے واسطے
بہتان رہ گئے تھے جو باقی بچے ہوئے
تجھ سے جو مل گئے وہ سبھی پاک و صاف ہیں
جیسے کے دودھ سے ہوں فرشتے دھلے ہوئے
کسطرح جا کے انکو منائے اشہر وہاں
اپنے موقفوں پہ ہیں اب تک اڑے ہوئے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?