By: مجیب الرحمن منصور
سبھی منتظر ہیں کہ آئے کوئی
قیدِ دوراں سے ہم کو چھڑائے کوئی
ہم ہیں محرومِ ذوقِ تماشا سبھی
غیر کے آگے دھرتے ہیں کاسہ سبھی
ہم کہ مجبور ہیں نارسا تو نہیں
زخم گہرا سہی لادوا تو نہیں
قید میں ہے زباں بے صدا تو نہیں
قفس تاریک ہے بے صدا تو نہیں
اِن ہواؤں پہ تحریریں لکھ چھوڑیے
اپنی آہوں سے زنجیریں سب توڑیے
آندھیوں کے گلے میں قبا ڈالیے
خرمنِ بے بسی اب جلا ڈالیے
خود سہارا بنیں اپنا پھر بات ہے
غیرتِ ہستی کی یہی سوغات ہے
تیز رَو کارِ دنیا چلا جاتا ہے
ہم پہ قرضِ زمانہ بڑھا جاتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?