Bazm e Urdu - The urdu poetry app

جو چند لمحوں میں بن گیا تھا وہ سلسلہ ختم ہو گیا ہے

By: محشر آفریدی

جو چند لمحوں میں بن گیا تھا وہ سلسلہ ختم ہو گیا ہے
یہ تم نے کیسا یقیں دلایا مغالطہ ختم ہو گیا ہے

زبان ہونٹوں پہ جا کے پھیکی ہی لوٹ آتی ہے کچھ دنوں سے
نمک نہیں ہے ترے لبوں میں یا ذائقہ ختم ہو گیا ہے

گمان گاؤں سے میں چلا تھا یقین کی منزلوں کی جانب
مگر توہم کے جنگلوں میں ہی راستہ ختم ہو گیا ہے

وہ گفتگوؤں کے نرم چشمہ کہیں فزا میں ہی جم گئے ہیں
وہ سارے میسج وہ شاعری کا تبادلہ ختم ہو گیا ہے

کل ایک صدمہ پڑا تھا ہم پر کے جس نے دل کو ہلا دیا تھا
چلو کے سینے کا جائزہ لیں کہ زلزلہ ختم ہو گیا ہے

مرے تصور میں اتنی وسعت نہیں کے تیرا بدن سمائے
میں تجھ کو سوچوں تو ایسا لگتا ہے حافظہ ختم ہو گیا ہے

میں تجھ کو پا کر ہی مطمئن ہوں اب اور کوئی طلب نہیں ہے
جو آج تک تھا نصیب سے وہ مطالبہ ختم ہو گیا ہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore