Bazm e Urdu - The urdu poetry app

مدت سے دامن دل میں اٹکا یہ کانٹا کیوں ھے

By: Hassan Kayani

مدت سے دامن دل میں اٹکا یہ کانٹا کیوں ھے
وہ رگ جاں سے بھی اتنا قریب آیا کیوں ھے
ماہ تمام تو میری چشم نمناک میں ھے
پھر افلاک پہ تاروں کا جال پھیلا کیوں ھے
پھر اسکے ناوک سے کوئ قتل ھوا ھے شائد
آج رنگ حنا اسکی ھتیلی پہ بھڑکا کیوں ھے
شبنم سے پھولوں کو رعنائی تو ملی ھے لیکن
پھر آج بلبل کا بہاراں میں دامن چاک ھوا کیوں ھے
روداد محبت میں دل پہ یہ سانحہ تو بارھا گزرا
پھراشکوں کا پلکوں سے خودکشی کا معاملہ کیوں ھے
اک پھول کا تحفہ جو اسنے کبھی چاھت سے دیا تھا
احساس کی ڈالی پر وہ خیال جمال چمٹا کیوں ھے
زندگی تو کب سے تن ناتواں سے خون چوس چکی
آلام کی شدت سے پھر خون جگر آج بہا کیوں ھے
اگرچہ بجھا دیے ھیں ھم نے یادوں کے چراغ
آج کی شب پھر جشن چراغاں کا اندیشہ کیوں ھے
حسن اور بھی لوگ صفحہءھستی پہ متمکن ھیں مگر
پھران پرکیف نظاروں میں اسکی تصویر کا شائبہ کیوں ھے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore