By: Dr.Zahid Sheikh
مری تنہائیوں میں جب تری یادیں برستی ہیں
کبھی بادل برستے ہیں کبھی آنکھیں برستی ہیں
تجھے کھو کر یہ جانا ہم نے اپنی زندگی کھو دی
یہ دل بے تاب ہے ،ہونٹوں پہ اب آہیں برستی ہیں
نجانے ایسا کیوں لگتا ہے دستک دے رہے ہو تم
جو ٹھہرے پانیوں میں چاند کی کرنیں برستی ہیں
ہو جب بھی رات کے پچھلے پہر ٹھنڈی ہوا کا زور
تصور میں تری دہکی ہوئی سانسیں برستی ہیں
سدا آباد رہتا ہے یہ تنہا رہ نہیں سکتا
خموشی ہو تو پھر دل پر تری باتیں برستی ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?