Bazm e Urdu - The urdu poetry app

اپنے ماضی کے تصوّر سے

By: ..

اپنے ماضی کے تصوّر سے ہراساں ہوں میں
اپنے گزرے ہوئے ایام سے نفرت ہے مجھے
اپنی بیکار تمناؤں پہ شرمندہ ہوں
اپنی بےسود امیدوں پہ ندامت ہے مجھے
میرے ماضی کو اندھیرے میں دبا رہنے دو
میرا ماضی میری ذلّت کے سوا کچھ بھی نہیں
میری امیدوں کا حاصل، میری کاوش کا صلہ
ایک بےنام اذیت کے سوا کچھ بھی نہیں
کتنی بےکار امیدوں کا سہارا لے کر
میں نے ایوان سجائے تھے کسی کی خاطر
کتنی بےربط تمناؤں کے مبہم خاکے
اپنے خوابوں میں بسائے تھے کسی کی خاطر
مجھ سے میری محبت کے فسانے نہ کہو
مجھ کو کہنے دو کہ میں نے ’’انہیں چاہا ہی نہیں‘‘
اور وہ مست نگاہیں، جو مجھے بھول گئیں
میں نے ’’ان مست نگاہوں کو سراہا ہی نہیں‘‘
مجھ کو کہنے دو کہ میں آج بھی جی سکتا ہوں
عشق ناکام سہی، زندگی ناکام نہیں
انہیں اپنانے کی خواہش، انہیں پانے کی طلب
شوقِ بےکار سہی، سعیِ غم انجام نہیں
وہی گیسو، وہی عارض، وہی نظریں، وہی جسم
میں جو چاہوں تو مجھے اور بھی مل سکتے ہیں
وہ کنول جن کو کبھی ’’ان کے لیے کِھلنا تھا‘‘
ان کی نظروں سے کہیں دور بھی کِھل سکتے ہیں

 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore