Bazm e Urdu - The urdu poetry app

سحر کی جانب چلے یا رات کی جانب

By: wasiq qureshi

سحر کی جانب چلے یا رات کی جانب چلے
وقت کا ہر تیر میری ذات کی جانب چلے

زندگی میری کہ جیسے کرب کا کوئی سفر
جب قدم اٹھے فقط آفات کی جانب چلے

راہ میں کتنے مسائل کا پڑاؤ آگیا
سوچ کیسے پیار کے باغات کی جانب چلے

ذہن و دل میں بڑھ رہی ہے بے سکونی کی گھٹن
چین کی باد صبا جذبات کی جانب چلے

بزدلی کی یہ علامت ہے کہ غربت کا اثر
لوگ جینا چھرڑ کے اموات کی جانب چلے

گفتگو کے بہتے پانی میں روانی آگئی
بولنے والے جو تیری ذات کی جانب چلے

دوستوں نے پھر میرے دکھ کا مداوا کر دیا
حوصلے پھر تلخی حالات کی جانب چلے

میرے حصے میں بھی واثق جیت کیسے آ گئی
شور تو اٹھا تھا لیجے مات کی جانب چلے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore