Bazm e Urdu - The urdu poetry app

نوید انقلاب نو

By: Ishraq Jamal Ashar Chishti

خزاں کے بوسیدہ موسموں کے کریہہ منظر بدل رہے ہیں
نئی اُمڈتی ہوئی لہر میں بہار کے رنگ مچل رہے ہیں

اندھیری راتوں کی راجدھانی کی سرحدیں اب سمٹ رہی ہیں
سویرا ظلمت پہ چھا رہا ہے اجالے پھر سے سنبھل رہے ہیں

نظام شاہی کی آڑ لیکر ستم غریبوں پہ ڈھانے والوں
بغاوتوں کے علم اٹھاکر ستم کے مارے نکل رہے ہیں

نظام کہنہ کی سازشوں کی ہر اک بساط اب الٹ رہی ہے
اس انقلاب سحر کا سنکر تمام جابر دھل رہے ہیں

جو آگ کچلے ہوئے غریبوں کی بستیوں میں لگا ئی تم نے
اب اسکے شعلوں کی زد میں آگر تمہارے دربار جل رہے ہیں

شعورِ آزدی بشر کو جبر کے بل پر دبا نے والوں
سنو کے اب پرچم بغاوت کو تھام کر لوگ چل رہے ہیں

جو خون ناحق بہایا تم نے وہ خوں گلابوں میں جا بسا ہے
جو ہونٹ کل تک سلے ہوئے تھے وہ آج شعلے اکل رہے ہیں

دلوں کی سب نفرتیں بھلا کر ہوئے ہیں یکجاء غریب سارے
وہ اب بغاوت کا جوش لیکر نئے اجالوں میں ڈھل رہے ہیں


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore