By: محمد مسعود
وفا کی ہر راہ بڑی پُر خار سی لگتی ہے
زیست آنسوؤں کی دیوار سی لگتی ہے
میں نے چاہا نہیں تھا پھر سے کسی کو
یہ سوچ اپنی غمگسار سی لگتی ہے
زندگی ڈھل گئی پھر غم کے سانچے میں
تیری ہر خوشی ہمیں یاد گار سی لگتی ہے
جا کے کوئی نہیں آتا کبھی پھر زمانے میں
تیری یاد بھی تو اب پُر نُور سی لگتی ہے
کسی سے جب ملاقات ہوئی ہے مسعود
اِس کی ہر بات پھر ہمیں تلوار سی لگتی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?