Bazm e Urdu - The urdu poetry app

سوچنا روح میں کانٹے سے بچھائے رکھنا

By: Anwar Masood

سوچنا روح میں کانٹے سے بچھائے رکھنا
یہ بھی کیا سانس کی تلوار بنائے رکھنا

اب تو یہ رسم ہے خوشبو کے قصیدے پڑھنا
پھول گلدان میں کاغذ کے سجائے رکھنا

تیرگی ٹوٹ پڑے بھی تو برا مت کہیو
ہو سکے گر تو چراغوں کو جلائے رکھنا

راہ میں بھیڑ بھی پڑتی ہے ابھی سے سن لو
ہاتھ سے ہاتھ ملا ہے تو ملائے رکھنا

کتنا آسان ہے تائید کی خو کر لینا
کتنا دشوار ہے اپنی کوئی رائے رکھنا

کوئی تخلیق بھی تکمیل نہ پائے مری
نظم لکھ لوں تو مجھے نام نہ آئے رکھنا

اپنی پرچھائیں سے منہ موڑ نہ لینا انورؔ
تم اسے آج بھی باتوں میں لگائے رکھنا


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore