By: Ahsan Mirza
شب کی تنہائیوں میں ہولے سے
سرسراتی فضا ہوئی گویا
چاند نے دی مجھے ضیا اپنی
دور تاروں سے یہ ندا آئی
کیوں بھلا خود کو تنہا سمجھا ہے
تیرگی کیوں بسائی رکھی ہے
خواہشیں کیوں لگائے رکھی ہیں
کب تلک یوں اداس بیٹھے گا
کب تلک محو یاس بیٹھے گا
تو ہی رستے کا اب مسافر ہے
تو ہی خود اپنے دل کی منزل ہے
اب یہ تارے تمھارے ساتھی ہیں
ان کے جھرمٹ سے بانٹ لے خود کو
تیرے احساس کو جو تسکیں دیں
ان ہوائوں کے ساتھ لے خود کو
بھول جا جو ہوا تھا الفت میں
مان لے جو لکھا ہے قسمت میں
بھول جا تو نے اس کو چاہا تھا
بھول جا اس کا جو بھی وعدہ تھا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?