By: ا ے ایس عارف
وہ کسقدر خود کو بدلائے پھرتے ھیں
اپنے پاؤں زمیں سے اٹھائے پھرتے ھیں
وہ جو غیر کے لئے سنورتےھیں
ھم ھی سے منہ چھپائے پھرتے ھیں
اپنی مسحورکن شخصیت کو لئے
خوابوں کا طلسم بنائے پھرتے ھیں
ان کی خود سری کے کیا کہنے
ھتیلی پر سرسوں جمائے پھرتے ھیں
شاید ھم پر ھی بس چلتا ھو گا
ھمیں کٹھ پتلی بنائے پھرتے ھیں
کیا یہی زندگی کی حقیقت ھے
بندھنوں کو بندھائے پھرتے ھیں
جن کے دل درد کے ھو گئے مسکن
وہ دنیا سر پر اٹھائے پھرتے ھیں
اور دنیا بھی ان ھی کی ھے جازب
جو درد سینے میں بسائے پھرتے ھیں
نا وہ تم ھو جو کبھی تھے عارف
آج ھم خود کو بھلائے پھرتے ھیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?