By: Abid Shakil Farooqui
یہ کیوں اتر گئے دریا محبتوں کے یہاں
یہ کیوں اجڑ گئے گلشن قرابتوں کے یہاں
لرز رہیں ہیں کیوں کاشانئہ وفا کے ستون
یہ کس طرح کے ہیں طوفان شدتوں کے یہاں
سکوت دشت سے لبریز گھر یہ شیشوں کے
یہ کس کمال کے ساماں ہیں عشرتوں کے یہاں
شب سیاہ تھی محتاج کل تلک جن کی
چراغ بجھ گئے ایسے تو مدتوں کے یہاں
کسی چمن کی اداسی خزاں کا روپ نہیں
نقوش ثبت ہیں موسم پہ جدتوں کے یہاں
ہر ایک بول میں لمحوں کی ہے مٹھاس تو کیا
ہر ایک سانس میں شعلے ہیں نفرتوں کے یہاں
گھنے شجر کو ہے سائے کی جستجو ہر دم
عجیب طور کے موسم ہیں چاہتوں کے یہاں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?