By: شفق
پھریوں ہوا کہ ہم اجنبی ہو گئے
کل تک جو تھے ایک دوسرے کی جان
اج وہ کیسے جدا ہو گئے
سمجھا نہ سکے دل کو کبھی
کیسے وہ اتنے مغرورہو گئے
ممکن ہےحا لات کا اثر ہو ان پر
بات یہ دل کو سمجھا کر خاموش ہو گئے
ہر بات کو ہر پل کو بھلا دیا اس نے
ایسا بھی کیا کہ ہوا کہ وہ اتنے غیر ہو گئے
آنکھ سےگرتےآنسو بھی نہ دیکھے اس نے
نہ سنائی دی فریاد ہماری
قصور ان کا نہیں ہے کوئ
جس دنیا میں رہتے ہیں
ویسے پتھر دل ہو گئے
اسے ڈر تھا اپنی رسوائ کا
اس لیے سر عام کہ نہ سکا
ہم فقط چار لوگوں میں
نام لے کر اس کا بد نام ہو گئے
قصور اس کا بھی نہیں مان لیتے ہیں
ہم ہی بد نصیبی کا شکار ہو گئے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?