By: Shama Ansari
آج صبح صبح موسم کی شوخ ادائیں
دیکھ کر میرے بے چین من میں
کتنی بے نام حسرتیں جاگ رہی ہیں
کاش صبح صادق سے طلوعِ آفتاب تک
آج ایسے ہی بادل چھائیں رہیں اور
درختوں اور پودوں کی شاخیں یونہی
“ََہوا کی مستی میں“مدہوش ہو ہو کر
ایک دوسرے کو گلے سے لگاتی رہیں
اور تتلیاں پھولوں کے عشق میں
جھوم جھوم پیشانی پہ بوسہ دیتی رہیں
شاید تتلیوں کے لمس کا یہ نرم وگداز احساس
ان پھولوں کو دیر تک زندہ رہنے پہ مجبور کردے
ارے ہاں
پرندے بھی دیکھو کیسے محو ہیں اُونچی پرواز میں
اور خوشی میں کیسے زمین کی جانب قلابازیاں لگا رہے ہیں
ایک لمحے کے لیے میرے اندر بھی خوشی کا تاثر اُبھرا ہے
جسے میرے ارد گرد کے لوگوں نے محسوس بھی کر لیا ہے
مگر پھر تیرے زکر سے میں ہوگئی اُداس شمع کہ بس
خوشی کا یہی اک چھوٹا سا لمحہ شاید میری قسمت میں نہیں ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?