By: Akhtar Muslimi
اک حشر اضطراب سا قلب و جگر میں ہے
کیا جانے کس بلا کا اثر اس نظر میں ہے
اس پر بھی اختیار نہیں وائے بے بسی
سمجھے ہوئے تھے ہم کہ دل اپنے اثر میں ہے
جلوے تمام کون و مکاں کے سما گئے
وسعت کہاں کی میرے دلِ مختصر میں ہے
ہے دیکھنا تو دیدئہ بینا سے دیکھیے
جلوے ہیں کس کے کون یہ شمس و قمر میں ہے
ان کی نگاہِ ناز سے بھی بے نیاز ہے
سمجھے ہوئے تھے ہم کہ دل ان کے اثر میں ہے
پھر آ رہا ہے کوئی تصور میں بار بار
اخترؔ کچھ آج اور ہی عالم نظر میں ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?