By: Naveed Jaffri
یہ میری ذات تیرے لطف کے حصار میں ہے
ثبوت ہے یہ تپش دل کے جو شرار میں ہے
تمہارا بندہ مجبور کس شمار میں ہے
وہ سب فریب ہے جو کچھ بھی اختیار میں ہے
ادھر اجل تو بلانے کے انتظار میں ہے
ادھر حیات ہے کہ ہستی کے اعتبار میں ہے
یہی تو اہل چمن آج تک سمجھ نہ سکے
کہ آج بھی یہ چمن کس کے اختیار میں ہے
کسی کے آگے وہ مجبور رہ نہی سکتا
وہ ذی شعور تمہارے جو اختیار میں ہے
وہ مجھ کو بھول بھی جائیں تو کیا گلہ ہے نوید
میں اس کو یاد کروں یہ تو اختیار میں ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?