By: adil baggi
جانے کب شہرِ غریباں میں اُجالا ہو گا
جانے کب شہرِ غریباں میں اُجالا ہو گا
میرے گلشن کو بھی خاروں سے ازالہ ہو گا
دکھ سبھی دور اور ہر طرف مسکان عیاں
چار سو چار سمت خوشیوں کا ہالہ ہو گا
زرِبلاد سے نہ ہو گی پھر شکمِ سیری
گرد ہم وطنوں کے حدود کا جالا ہو گا
نہ کسی حِزب نے پھر شہر کی گلیوں پہ
تلفی ءِ حق کا جلوس نکالا ہو گا
وطن نہ سوچا میں نے تجھ کو توڑتے لمحے
تجھے قائد نے بڑے کرب سے ڈھالا ہو گا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?