By: Dr. Muhammed Husain Mushahid Razvi
جب ہوگا ہم پہ شہنشاہِ ذوالمنن کا فیض
تبھی ملے گا ہمیں خلد کے چمن کا فیض
رواں دواں ہے رگوں میں جو خونِ وحدت آج
بلاشبہہ ہے یہ حضراتِ پنجتن کا فیض
ہے جن کو نکہتِ زلفِ نبی سے آگاہی
وہ کچھ نہ چاہیں گے بے شک کبھی ختن کا فیض
اندھیری قبر اُجالوں سے میری بھر جائے
جو جلوہ گر ہو رُخِ شاہِ ذوالمنن کا فیض
جہاں میں مدحتِ سرکار ہر سو جاری ہے
کہ بڑھتا جاتا ہے اب نعت کے چلن کا فیض
جنابِ نظمی ہیں حسّانِ عصرِ حاضر ایک
ہے مجھ پہ سایا فگن اُن کے فکر و فن کا فیض
جو نعت لکھنے کا فن مِل گیا مُشاہدؔ کو
رضاؔ و نوریؔ کا ہے اور ہے حسنؔ کا فیض
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?