Bazm e Urdu - The urdu poetry app

یاد آئی

By: Ghulam Mujtaba Haashmi Yaasir Al Barkaati

صبح ہوتے ہی ان کی یاد آئی
ان کا پیغام پھر صبا لائی

رخ پہ اس نے جو زلف لہرائی
یوں لگا ہر طرف گھٹا چھائی

سینکڑوں فتنے سر اٹھاتے ہیں
اک قیامت ہے ان کی انگڑائی

ان کی الفت کا یہ کرشمہ ہے
خود تماشہ ہوں خود تماشائی

ہیں قیامت وہ جھیل سی آنکھیں
کس نے جانی ہے ان کی گہرائی

اپنے بھی ہوگئے ہیں بیگانے
جب سے تم سے ہوئی شناسائی

جیب و داماں کی خیر ہو یارب
صورت یار پھر نظر آئی

یہ یقیں ہوگیا نہ آئو گے
آپ نے جب بھی ہے قسم کھائی

ان کو پاس وفا نہیں ورنہ
کس لئے ہوتی جگ میں رسوائی

راس آیا نہیں فراق ہمیں
اب تو ڈسنے لگی ہے تنہائی

آپ اپنے رقیب ہیں یاسر
ان کی چاہت کہاں پہ لے آئی


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore