By: Hassan Kayani
چہرے سے ھر شخص بھلا لگتا ھے
راہ و رسم سے مگر اس کا پتہ لگتا ھے
تیرا حسن نظر ان تاریک راتوں میں
ستاروں کے حسن سے جدا لگتا ھے
پیاسی ریت میں بارش کا اک قطرہ
بیمار مسافر کو امید شفا لگتا ھے
میرا بار بار آزادئ رائے کا پرچار کرنا
اسے طوطی بولنے کی صدا لگتا ھے
جب لوگ بھیک مانگنے پہ مجبور ھو جائیں
تب یہ اس دور کے سلطاں کا گناہ لگتا ھے
جب قوم بحثیت مجموعی بے حس ھو جائے
تو پھر میر کارواں عیش میں مبتلا لگتا ھے
جب لوگ بندگئ خدا کو چھوڑ دیں حسن
پھر یہ جہاں نا شکرا و بے وفا لگتا ھے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?