By: Riffat Khadim
یہ بچے جو مستقبل کے ہیں معمار
بجائے قلم کے ہاتھوں میں ہیں اوزار
غربت کے ہاتھوں چہرے ہیں غمگین
کیا یہ بچے بھی بنیں گے اک دن شاہین؟
یہ تو ہیں اللہ کے باغ کے پھول
لیکن پڑی ہے چہروں پر دکھ کی دھول
نہ ہاتھ میں بستہ، نہ قلم نہ کتاب
وہ چاہتے ہیں بننا اس ملک کے چمکتے آفتاب
کیا ہم ان کو نوید فصل بہار دیں گے
مٹا کے ان کے دکھوں کو مستقبل سنوار دیں گے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?