Bazm e Urdu - The urdu poetry app

حادثے کے کچھ نشاں ہم کو بھی ساحل پر ملے

By: Azra Naz

حادثے کے کچھ نشاں ہم کو بھی ساحل پر ملے
نم ہوا کی سسکیاں ، روتے ہوۓ پتھر ملے

ہم نے چٹانوں کو بھی دیکھا ہے اکثر ٹوٹتے
خشک آنکھوں میں چھپے اکثر کییٔ ساگر ملے

قدر کی ان کی کسی نایاب ہیرے کی طرح
ان کے رستے میں پڑے جتنے ہمیں پتھر ملے

مختلف تھے ہم زمانے بھر سے شایٔد اِس لیۓ
ہم کو جو بھی غم ملے معمول سے ہٹ کر ملے

پانیوں میں بہہ گیںٔ خوابوں کی ساری بستیاں
باشوں کے زور سے ٹوٹے ہوۓ جب گھر ملے

شک نہیں اس کی کڑی محنت میں رتی بھر مگر
کیا کرے ایسا کِساں جس کو ز میں بنجر ملے

زندگی میں اور آگے بڑھ تو سکتی ہیں مگر
کیا کریں وہ لڑکیاں ورثے میں جِن کو ڈر ملے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore