By: Arooj Fatima(Lucky)
تجھے یاد کرتے کرتے جاناں
میری آنکھیں بھر آئی ہے اکثر
صرف تیری خوشی کی خاطر
میں نے اپنی خواہش دبائی ہے اکثر
تجھے تو کبھی خبر ہی نا ہو سکی
ہر شب نے مجھ پر قیامت ڈھائی ہے اکثر
اب کس سے کروں حال بیاں
کے روح اپنوں نے ہی ستائی ہے اکثر
نا توں غلط ہے اور نا ہی میں غلط
مگر میرے ہی حصے جدائی آئی ہے اکثر
دنیا کے طعنے کب تک ساہوں میں
تیرا نام لے کر پائی رسوائی ہے اکثر
لکی ! یہ کاغذ لہولہاں کیسے ہو گیا
میں نے تو قلم میں ڈالی سیاہی ہے اکثر
توں مجبور ہے یا میری تقدیر ہی ایسی
محبت کے بدلے نفرت پائی ہے اکث
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?