By: وشمہ خان وشمہ
تیغ و سپر نہیں ہے کوئی تیر بھی نہیں
اب دیکھ لو کہ پاؤں میں زنجیر بھی نہیں
زادِ سفر میں کھو دیا اپنے وجود کو
اس بار ہاتھ میں تری تصویر بھی نہیں
شعر و سخن کی بزم سجائی تو ہے مگر
غالبؔ نہیں ہے آج کوئی میؔر بھی نہیں
ماری گئی ہوں اعدا کے لشکر میں بے خطا
میری طرف سے دوستو! تقصیر بھی نہیں
مجھ سے تو شب کے خوف کا عالم نہ پوچھئے
جگنو نہیں ہے بستی میں شب گیر بھی نہیں
وشمہ وطن سے دور میں پردیس آ بسی
آنکھوں میں آج خواب کی تعبیر بھی نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?