Bazm e Urdu - The urdu poetry app

ہیں اپنے نشیمن میں سبھی رات ستمگر

By: وشمہ خان وشمہ

جنگل میں وہ بے وقت کی برسات ستمگر
ہیں اپنے نشیمن میں سبھی رات ستمگر

اک چہرہ جو اب میری بھی آنکھوں میں مکیں ہے
رہتا تھا تصور میں ملاقات ستمگر

وہ جھوٹ سجائے ہوئے ہونٹوں پہ ہے سچا
میں موردِ الزام ہوں ہر بات ستمگر

قائم ہے جو برسوں سے مرے دل کی زمیں پر
یہ امن کی بستی تھی فسادات ستمگر

اک لمحہ مسرت میں بھی جذبوں کا فسوں تھا
اس دشتِ طلب میں تو مری ذات ستمگر

وہ میری عبادت کو بھی ٹھکرائے گا اک دن
معلوم تھا یہ سجدوں کی اوقات ستمگر

وشمہ میں محبت کے سپاہی پہ ہوں قرباں
جو ہار گیا جیت مری مات ستمگر


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore