By: HAFIZ Abdul RAuf Rasikh
ہم بین الاقوامی گدا گر
کشکول لئے پھرتے ہیں در در
اپنا روپہ بھیج کے باہر
خود سود پر لیتے ہیں ڈالر
اپنے جوتے اپنا سر
ہم دوستی کر کے غیروں سے
لیں مول عداوت اپنوں سے
قتل کریں خود کو ہاتھوں سے
ہم ٹھیرے قاتل پیشہ ور
اپنے جوتے اپنا سر
ہر گھر چھائی ذلت و خواری
آپس میں لڑیں بھائی بھائی
مہنگی پڑی امریکی یاری
صف ماتم ہے بچھی پھر گھر گھر
اپنے جوتے اپنا سر
مول لیتے ہیں مل کے جہنم
قاتل ہم ہیں مقتول بھی ہم
دشمن ہے ہمارا خوش و خرم
دیکھ کے برباد ہمارے گھر
اپنے جوتے اپنا سر
کیسے ہیں ہم مجاہد و غازی
بدنام کریں پگڑی و وردی
قتل میں لے گئے دونوں بازی
ظالم ایک سے ایک ہی بڑھ کر
اپنے جوتے اپنا سر
بھوکے پیاسے آنکھیں پرنم
نیچے سنگینں اوپر بم
یارب اب جائیں کہاں ہم
اپنے گھر میں ہوئے ہم بے گھر
اپنے جوتے اپنا سر
خود کش حملے اور دھماکے
مارے گئے معصوم بیچارے
حملہ آور کاش یہ سمجھے
اپنے سینے اپنے خنجر
اپنے جوتے اپنا سر
سندھی بلوچی اور پنجابی
پختون مہاجر بھائی بھائی
راسخ ہم سب پاکستانی
سب مل کر بھگائیں فتنہ گر
اپنے جوتے اپنا سر
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?