By: M Usman Jamaie
جہد کے دائرے میں پھنسا آدمی
سخت گرمی میں ٹائی لگا آدمی
کمپنی میں تراشا گیا آدمی
جبر میں یہ گلے تک دھنسا آدمی
اپنے کلچر پہ شرمندہ سا آدمی
سو ہے ٹائی کے پیچھے چُھپا آدمی
بے شکن، استری ہوچکا آدمی
سرنگوں، لیکن اکڑا ہوا آدمی
خود کو چھونے سے بھی رہ گیا آدمی
اپنی ہی جان کو نارسا آدمی
سر نفی میں ہلا نہ سکا آدمی
کالروں میں یہ جکڑا ہوا آدمی
شرٹ کے سب بٹن آزماتا ہے یہ
اپنے سینے میں گُھٹ سا گیا آدمی
خود کو آزاد پانے کی خواہش لیے
طوق سی ”ناٹ“ سے جُوجھتا آدمی
اس مصیبت کے مارے پہ کچھ ہو کرم
آئیے، اس کی ٹائی میں ہم جھول دیں
کم سے کم اس کا کالر بٹن کھول دیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?