By: zain shakeel
کسی کے درد سے جب بات ہی نہیں ہوتی
میں کیا کروں کہ مری رات ہی نہیں ہوتی
ابھی وہ گھات میں اندازِ طِفل رکھتا ہے
اُسے تو پھر بھی کبھی مات ہی نہیں ہوتی
اُسی کا نام بھی رکھا گیا ہے بزمِ وفا
جہاں وفا کی کوئی بات ہی نہیں ہوتی
اُسے بھی چاند سُناتا نہیں ہے حال مِرا
مِری ستاروں سے اب بات ہی نہیں ہوتی
وہ ذات پات کا قیدی، اُسے یہ کیسے کہوں
خدا کے بعد کوئی ذات ہی نہیں ہوتی
وہ کہہ تو جاتا ہے، ’’لوٹوں گا زینؔ، رات سمے‘‘
پھر اُس کی صبح تلک رات ہی نہیں ہوتی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?