By: .
غضب ڈھا رھا ہے
بادشاہ سلامت کا قہر
سردیوں کے دن میں
جیسے گرمیوں کی ہو دوپہر
کنیزوں کی سانسیں رکی ہوئی ہیں
خواجہ سرا ہراساں پھر رہے ہیں
کیونکہ وہ جھمکا نہیں مل رھا
جو کنیزوں سے اٹھکیلیاں کرتے ہوئے
چھوٹی شہزادی کا گم ہو گیا ہے
خدام کنگھال چکے ہیں
محل کا چپہ چپہ، گوشہ گوشہ اور کونہ کونہ
بھربھری مٹی بھی چھانی جا چکی ہے
سب اس سوچ میں غلطاں و پیچاں ہیں
کہ آخر کہاں گیا ؟؟
چھوٹی شہزادی کا وہ جھمکا
اور بادشاہ سلامت کے پاس
سر جھکائے کھڑا وہ خادم خاص
دل میں یہ سوچ رہا ہے
کہ قسمت میں شہزادی نہ سہی
اس کا جھمکا ہی سہی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?