By: سید hammad razaنقوی
صبح کے مسافر سر شام سے نکلے
ازل سے ہے اسی کام سے. نکلے
آغاز سفر مے تو سالار سخن تھے
پہنچے جو منزل پہ انجام سے نکلے
کہ اب خودی سے نفرت ہونے لگی
داغ اتنے مرے نام سے نکلے
پابند گل تھے تو کھلنے کی تھی تمنا
جو کھلے تو نشہ بن کے جام سے نکلے
کل جو تھے رضا مسجود ملائک
آج تیرے دامن کے دریچہ عام سے نکلے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?