By: Mobeen Nisar
اداسی کی یہ رت کیسی چھائی
بعد تیرے ویرانیٴ دل میں نہ بہار آئی
اپنا حافظہ بھی تو بلا کا ہے
کوئی بات بھی تیری نہ بھول پائی
خوشنما تھےسبھی رنگ تجھ پر مگر
بھولتا ہی نہیں تیرا وہ دست_ حنائی
کئی بار تو ڈھل گئی شعر میں
کئی بار غزل اختتام تک نہ آئی
کئی بار خاموشی کا قفل ٹوٹا
ہر بار لگا یہ کہ تیری آواز آئی
اڑ کر آیا کہیں سے اک پیپل کا پتہ
جیسے لکھ بھیجا ہو تم نے "سودائی"
لگتا ہے کہ بارش کا موسم ہے
صبح سے آنکھوں میں نمی آئی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?