By: Mansoor Nasir
بابا
میں اپنے گھر میں تنہا تھی
آپ ماما کے ساتھ اللہ کے گھر میں تھے
اپنے میز بان کی خوشنودی کے لیے
آپ ایک سیاہ پتھر کے پاس گئے
وہ شیطان تھا
آپ نے پتھر کو پتھر مارے
مگر بابا
شیطان تو وہاں نہییں تھا
وہ تو میرے ساتھ تھا
خوبصورت سا داڑھی والا
بالکل آپ جیسا
اس نے مجھے پیا رکیا
مجھے ٹافی دی
مجھ سے بڑی سی گڑیا دلانے کا وعد ہ کیا
میں نے پیار سے اس کی انگلی تھام لی
اب میں تنہا نہیں تھی
وہ دھیرے دھیرے چلتا رہا
اور میرا دل گڑیا ملنے کی امید سے
اُچھلتا کودتا رہا
پھر جانے کب ہم ایک تاریک کمرے میں داخل ہوگئے
بابا جانے کب!
جو پتھر آپ نے شیطان کو مارے تھے
ایک ایک کرکے میرے جسم میں پیوسط ہوتے چلے گئے
درد نے میری گڑیا میری آنکھوں سے چھین لی
اور پھر
اندھیرا چھا گیا
اور روشنی اپنے ہی سرد سمندر میں ڈوب گءی
بابا آپ کہاں ہو؟
آپ کا میزبان کہاں ہے؟
بابا شیطان کو پتھر مت مارو
وہ پتھر مجھے لگتے ہیں
مجھے بہت درد ہوتا ہے بابا
شیطان کو پتھر مت مارو!
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?