By: ا ے ایس عارف
کیسے خوابوں کے بندھن بنا گئے ھو
یہ رشتہ دل کی چبھن بنا گئے ھو
اپنی سلجھی ھوئی شخصیت کو
میری زندگی کی الجھن بنا گئے ھو
تنہائیاں خواب حسرتیں
بند دیواروں میں انجمن بنا گئے ھو
کبھی مڑ کر تو دیکھتے ساتھی
ھمیں عادی شعر و سخن بنا گئے ھو
پتھروں کے شہر میں نازک
کرچیوں کا بدن بنا گئے ھو
دل کی دوا تو کیا کرتے
لرزتی کانپتی دھڑکن بنا گئے ھو
دھوپ چھاؤں کے کھیل کھیل میں
طوفانوں کو سایہ فگن بنا گئے ھو
حصول اشیاء گراں میں دوست
ھمیں بھی اپنا دھن بنا گئے ھو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?