By: Hasan Shamsi
نہ آئے اگرچے نظر میں بہت
تھے آنسو مری چشم تر میں بہت
تھا مطلب ترے نقش پا سے فقط
“ نشاں یوں تو تھے رہگزر میں بہت
مجھے بھا گئی بس تری سادگی
حسیں ورنہ آئے نظر میں بہت
ہو گر بارگاہ خدا میں قبول
تو اک سجدہ ہے عمر بھر میں بہت
عزائم کے بل پر اڑانیں بھریں
نہ تھا گرچہ دم بال و پر میں بہت
نہیں دور تک ساتھ چل سکے ہم
انا تھی مرے ہمسفر میں بہت
وہ اشک ندامت نہ ہلکا پڑا
اسے تولا لعل و گہر میں بہت
پھر آنگن میں دیوار اٹھ جائے گی
کہ اب کینہ سازی ہے گھر میں بہت
سفر عا شقی کا مبارک ‘ حسن ‘
ہیں پر خار اس رہ گزر میں بہت
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?