Bazm e Urdu - The urdu poetry app

خوف

By: kanwal naveed

گھٹن یہ غضب کی ہے
کچھ کہنا مشکل ہے
بات کرتے کرتے ہم
اکثر رک جاتے ہیں
نہ جانے کوئی کیا سوچے
ہماری ذات میں کیا کھوجے
کہیں کچھ ایسا نہ پا لے
جو ہم چھپانا چاہتے ہیں
کب سے مٹانا چاہتے ہیں
زخم چند رشتوں کے
جو بنا مانگے مل جاتے ہیں
زخم جو ہوں ناسور مگر
ظاہراً سل جاتے ہیں
مرہم سے محروم مگر
دیکھنے میں معدوم مگر
کانچ سے چبھتے ہیں اکثر
روح کو جو بیمار کریں
زندگی کو لاچار کرئی
ہم کچھ کہہ ہی نہیں پاتے
کہ زخموں کو کھرچنے سے
مزید درد ہوتا ہے
درد میں مبتلا ہوتا ہے
جو بھی ہمدرد ہوتا ہے
مگر ہماری خاموشی کو
مگر ہماری خود فراموشی کو
ہمدروں نے غرور سمجھا
ہمیں خود سے دور سمجھا
گٹھن یہ غضب کی ہے
کچھ کہنا مشکل ہے
 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore