By: Neelam
ديكھو
پھر دسمبر آيا ھے
دسمبر كی ٹھنڈی راتوں ميں
ھم چھپ چھپ باتيں كرتے تھے
پھر گھنٹوں بيٹھ كے ہنستے تھے
ايك دوسرے كے دل ميں بستے تھے
ديكھو
پھر دسمبر آيا ھے
پچھلے سال دسمبر ميں تيرے تيور بدلے بدلے تھے
ميں ہر وقت سوچتی رھتی تھی
اب كچھ تو ھونے والا ھے
كچھ تو كھونے والا ھے
دل كو بيٹھ كے سمجھاتی تھی
دسمبر جانے والا ھے
ديكھو
پھر دسمبر آيا ھے
جاتے جاتے دسمبر نے
مجھ سے سب كچھ چھين لي
آنكھوں كو رت جگے دئيے
آہيں آنسو زخم دئيے
ديكھو
پھر دسمبر آيا ھے
جاتے جاتے دسمبر ميں
تم بھی مجھ سے روٹھ گئے
تم بھی مجھ كو چھوڑ گئے
تم بھی مجھ كو توڑ گئے
ديكھو
پھر دسمبر آيا ھے
درد پرانے جاگے ھيں
زخموں كو سلايا تھ
وہ پھر جگانے آيا ھے
ديكھو
پھر دسمبر آيا ھے
ياديں ساری تڑپی ھيں
ميں نے تم كو كھويا تھ
مجھ كو رلانے آيا ھے
پھر دسمبر آيا ھے...
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?