By: Basheer Badr
تتلیوں کا مجھے ٹوٹا ہوا پر لگتا ہے
دل پہ وہ نام بھی لکھتے ہوئے ڈر لگتا ہے
رات آئی تو ستاروں بھری چادر تانی
خوبصورت مجھے سورج کا سفر لگتا ہے
یہ بھی سوتے ہوئے بچے کی طرح ہنستا ہے
آگ میں پھول ، فرشتوں کا ہنر لگتا ہے
زندگی تو نے مجھے قبر سے کم دی ہے زمیں
پاؤں پھیلاؤ تو دیوار میں سر لگتا ہے
میں تیرے ساتھ ستاروں میں گزر سکتا ہوں
کتنا آسان محبت کا سفر لگتا ہے
مجھ میں رہتا ہے کوئی دشمنِ جانی میرا
خُود سے تنہائی میں ملتے ہوئے ڈر لگتا ہے
بُت بھی رکھے ہیں ،نمازیں بھی ادا ہوتی ہیں
دِل ، مرِا دل نہیں، خُدا کا گھر لگتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?