By: M.ASGHAR MIRPURI
ساس بابا جی سےتعویز لکھوا رہی ہے
بہوپیارسے ان کی ٹانگیں دبا رہی ہے
مریدنیوں کےگھروں کےحلوےکھاکھاکر
پیرکی ایک سانس آرہی ہےایک جارہی ہے
کسی شہنشاہ کی طرح بابا جی بیٹھےہیں
ہرمریدنی کنیزکی طرح فرض نبھارہی ہے
باباجی ان عورتوں کہ لیےغیرمحرم ہیں
ان کم علموں کو شرم کیوں نہ آرہی ہے
کتنی نادان ہےوہ الو کی پٹھی مریدنی
جو جعلی پیروں کی دولت بڑھارہی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?