By: عنایت الرحمان
حَد سے سِوا ہوئی ، جو مری آرزُوئے دوست
لیتا قدم کہیں کو میں ، اُٹھتے تھے سُوئے دوست
دونوں کی اک سی یاد ہے ، دونوں کا ایک داغ
آدم کو جیسے خُلد ہے ، ہم کو ہے کُوئے دوست
وجہِ نشاط و عیش ہیں ، پر صُورتیں الگ
اُن کو ہِلالِ عید ھے ، ہم کو ھے رُوئے دوست
ہر زخم ھے کہ ، ایک مہکتا ہوا گلاب
گلزار کر گئی ہے ہمیں، جُستجُوئے دوست
اغیار کے لئے ، تو تِرے بحرِ التفات
ہم تک کبھی نہ آئی کوئی آبجُوئے دوست
بحرِ بلا میں جائے پناہ ، اِک کشتئ اُمید
لیکن کہاں نصیب اُسے ، جسکے تم ہُوئے دوست
تھا درد کتنا میری حکایت میں ، تب کُھلا
دل خُون ، رنگ زرد تھا ، آشفتہ مُوئے دوست
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?