By: Jamil Hashmi
زندہ ہے یادوں میں وہ کہیں نہ کہیں
رہتا ہے سانسوں میں وہ کہیں نہ کہیں
بہے گیا ہے اشکوں میں وہ برسات کی طرح
رہ گئی ہے صورت اسکی کہیں نہ کہیں
رہتا ہے دل میں وہ اک درد کی ماند
ملتی ہے یہ راحت ہمیں کہیں نہ کہیں
چھپ گیا ہے وہ محفل میں جلوہ گر ہو کر
گزری ہے یہ قیامت ہم پہ کہیں نہ کہیں
کرتے ہیں اسے یاد غم تنہائیوں میں
رہتی ہے اسکی ضرورت کہیں نہ کہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?