By: hira
یہ میرے ہاتھوں پہ لکیریں تو نہیں
کچے مکاں کی دیوار پہ دراڑیں لگتی ہیں
یقین کرو محبتیں کبھی نہیں مرتیں
جیتے جاگتے کردار کی یہ آہیں لگتی ہیں
انجانے میں کسی کا دل دکھا دیا ہو گا
یہ سزائیں بچھپن کی شرارتیں لگتی ہیں
اک مکاں چھوڑ کر ہر سو روشنی ہے
کوئی کلی نہیں کھلتی،روٹھی بہاریں لگتی ہیں
اس تاریکی میں اک چہرہ نظر آرہا ہے
مجھے پکارتی ہوئی اس کی یادیں لگتی ہیں
لوگوں کو مجھ سے نجانے کیوں شکایت ہے
یہ تو صدیوں پرانی عداوتیں لگتی ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?