By: پنچھی
جو ملی مجھے تیری آنکھ کی گھرائیوں میں گزار دی
شبِ وصل تیرے حسن کی رعنائیوں میں گزار دی
یونہی لمحہ لمحہ سِسک سِسک یونہی تنہا تنہا تڑپ تڑپ
میں نے زندگی اک شخص کی پرچھائیوں میں گزاردی
تیری یادوں کے ہجوم میں بڑا چین تھا میرے معتبر
اِن سے سنبھلی یہ زندگی تو تنہائیوں میں گزار دی
تیرے بعد میرے حال کا میرے ہمنوا تجھے کیا پتا
جو تھی چند سانسوں کی زیست وہ رسوائیوں میں گزار دی
پنچھی تو میرے حا ل پر ۔۔ دامن بھگو لیتا ہے کیوں
میں نے زندگی تو خود سے ہی بے وفائیوں میں گزار دی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?