By: وشمہ خان وشمہ
جس کو میرا حبیب رہنا تھا
کیا خبر تھی رقیب رہنا تھا
اپنی جاں سے گزر بھی جاتے ہم
پھر بھی رشتہ عجیب رہنا تھا
ہم محبت میں بھول جاتے ہیں
کس کے کتنا قریب رہنا تھا
دوستوں سے گلہ نہیں کچھ بھی
ہم کو جگ میں غریب رہنا تھا
اُس کی یادوں کی روشنی کے بغیر
دل کا رستہ مہیب رہنا تھا
ہم دسمبر کو بھولتے نہ اگر
سالِ نو کے قریب رہنا تھا
زخم نوچے ہیں اس نےآنکھوں کے
وشمہ جس نے طبیب رہنا تھا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?