By: سید مجتبی داودی
دیکھو تو اُبھَر آتا ہے نقشہ میرے آگے
جیسے کہ ہو آئِینَہ فَرْدا میرے آگے
اہمیت اوصاف بشر اول و آخر
اَدْنٰی بھی بہرکیف ہے اَعْلیٰ میرے آگے
خُونِ تَمَنّا سے نکھرتی ہے یہ ہستی
ناکامی حسرت کا گلہ کیا میرے آگے
جو کچھ بھی ہے حادث ہےحَوادِث کے اثر سے
اس دہر کا ہر نقش ہے دھوکا میرے آگے
میں غرق تخیل ہوں بڑی دیر سے "شاعر"
ٹوٹا ہوا رکھا ہے کھلونا میرے آگے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?