Bazm e Urdu - The urdu poetry app

نوکری اور چھوکری

By: Kaiser Mukhtar

ہو گئی ہے محبو بہ سی د یکھو لوگوں نوکری
ملی نہ ہم کو نوکری تو ملے کہاں سے چھوکری

جانے کب سے چلا ہے ایسے جہاں کا کاروبار
اس دنیا میں جی کر دیکھا ملا نہ ہم کو پیار
دفتر دفتر گھوم کے دیکھا ڈھونڈے سب بازار
ملا نہ ہم کو کوئی بھی جہاں میں روزگار

بی اے کر کے اٹھائیں گے لوگوں اب ہم سر پر ٹوکری
ملی نہ ہم کو نوکری تو ملے کہاں سے چھوکری

جہاں گئے ہیں ہم کو ملا یہ ٹکا سا جواب
دیکھو نہ اس طرح سے تم نوکریوں کے خواب
ہم تو ہوئے ڈھونڈتے اس کو کب سے ہیں بیتاب
جو نوکری نہ دلا سکے اس ڈگری کا خانہ خراب

ملی نہ ہم کو کلرکی بھی تو کرینگے سٹریٹ ہاکری
ملی نہ ہم کو نوکری تو ملے کہاں سے چھوکری

کیا کروں کہ مقدر کا سکندر نہیں ہوں میں
اور تو اور پسر افسر نہییں ہوں میں
اور اے-سی، ڈی-سی کا برادر نہیں ہوں میں
کیوں نوکری ملے کہ صاحب زر نہیں ہوں میں

ملی نہ ہم کو کسی بھی بڑے افسر کی جابری
ملی نہ ہم کو نوکری تو ملے کہاں سے چھوکری


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore