By: Ishraq Jamal Ashar Chishti
تو کربلا نہیں تجھ میں مگر شباہت ہے
ستم کو جھیلتے رہنا بڑی سعادت ہے
حشر بپا تھا کبھی کربلا کے میداں میں
جو تجھ پہ ٹوٹی یہاں وہ بھی اک قیامت ہے
وہاں بھی خون کے پیاسے تھے شمر و ابن زیاد
یہاں بھی جان کسی کی نہیں سلامت ہے
وہاں بھی مست تھا طاقت میں وہ یزید پلید
یہاں بھی دل میں سبھی کے بھری عداوت ہے
وہاں بھی پیاس کے ماروں پہ بند تھا پانی
یہاں بھی شب کے خداؤں میں وہ شقاوت ہے
وہاں بھی لُوٹ کے خیمے جلا دیئے انکے
یہاں بھی وحشی درندوں میں وہ خباثت ہے
وہاں بھی صحراء میں لاشیں تھی جا بجاء بکھری
یہاں بھی جسم کے ٹکڑوں نے کی سجاوٹ ہے
وہاں بھی ظلم پر ظالم کو کچھ ملال نہ تھا
یہاں بھی خوش ہیں کسی کو نہیں ندامت ہے
تن ِ تنہاء جو ظلمت پہ جاکے ٹوٹ پڑئے
حسین ابن علی میں وہی شجاعت ہے
ہر ایک دل میں مکیں ہو حسین آپ کا غم
کہ اس میں رونا تڑ پنا بڑی عبادت ہے
چمک رہا ہے وہ پتھر لہو سے آج تلک
علی کے لعل کے خوں میں بڑی صباحت ہے
سپاہ حق کے سالار ذی نشاں ہیں وہ
ان ہی کے نام قیامت تلک قیادت ہے
کہا نبی نے کہ جنت میں نوجوانوں کی
حسن حسین کو زیباء وہاں سیادت ہے
وہ غم کو بانٹنے آئے تھے ز خم دے کے گئے
منافقانہ سیا ست کی یہ روایت ہے
پڑھے کا جو بھی میرے شعر وہ کہے گا یہی
تیرے کلام میں اشہر بڑی سلاست ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?